کشن گنج:8نومبر (ایس او نیوز؍پریس ریلیز) معروف عالم دین وممبرپارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے بھاجپاسرکار کے ذریعے شہروں اور اسٹیشنوں کے نام تبدیل کئے جانے پرحیرت و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوپی کی یوگی سرکار ترقیاتی کاموں اور عوامی فلاح و بہبود پر توجہ دینے کے بجائے لوگوں کا دھیان بھٹکانے اور انھیں بے وقوف بنانے کے لئے مختلف شہروں اور اسٹیشنوں کانام بدل رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسٹیشنوں اور شہروں کا نام بدلنے کا اختیار مرکزی حکومت کے دائرہ میں ہے لیکن یو پی کے وزیر اعلی مرکز کو نظر انداز کرکے خود ہی نام تبدیل کررہے ہیں،اس سلسلے میں مرکز کی خاموشی بھی افسوسناک ہے،انہوں نے کہا کہ یوگی ایسا کرکے ہندووں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ ہندتو کلچراور تاریخ کو بچا رہے ہیں ،جبکہ درحقیقت یہ عوام کے اصل مسائل و مشکلات کو درکنار کرنے کی نہایت گندی سیاست ہے ،مذہبی بنیاد پرنام بدلنیکا عمل کسی بھی حکومت کے لئے درست نہیں ہے ۔کسی شہر کا یا اسٹیشن کانام اگر مسلمانوں جیسا ہے یا اردو زبان میں ہے ،تواسے سنسکرت نام سے بدلنایا اس کے بہانے ہندوتاریخ کے تحفظ کی بات کرنا دراصل تنگ ذہنی اور کم ظرفی کی علامت ہے اور ایسے لوگ بہت زیادہ دن حکومت میں باقی نہیں رہ سکتے ہیں۔مولانا نے کہاکہ اس طرح کے عمل سے سماج میں غلط پیغام جاتا ہے اور مختلف طبقات کے مابین بھید بھاؤ کا احساس پیدا ہوتا ہے،مولاناقاسمی نے کہاکہ اس وقت ہمارے ملک میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے ،لوگ بھوکوں مررہے ہیں ،نوٹ بندی کو دوسال کا عرصہ گزرگیا مگر اس کی تباہ کاری سے اب تک لوگ باہر نکل پائے ہیں، کسان خودکشی کررہا ہے ،خواتین کی عصمتیں محفوظ نہیں ہیں،ملک کی اقتصادی حالت روز بروز کمزور ہورہی اور ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کی قدر سب سے نچلی سطح تک پہنچ چکی ہے ،ہر طرف لوٹ مار ہو رہی ہے ایسے میں حکومت چاہے مرکزی ہویا ریاستی اس کے کرنے کاکام یہ ہے کہ عوام کی پریشانیوں کو دور کرنے اور ملکی معیشت کو بہتر کرنے کے لئے مؤثر اقدامات کرے،مگر نہایت شرمناک حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی اپنی دیگر ہم خیال فرقہ پرست جماعتوں کے ساتھ مل کر مسلسل مذہبی منافرت کو ہوا دے رہی ہے اور سماج کو باہم لڑانے کی سازش کی جارہی ہے۔ایسے میں ملک کے باشعور شہریوں کو خود سمجھنا ہوگا اور انھیں حالات کا سنجیدگی و حقیقت پسندی کے ساتھ جائزہ لے کر بی جے پی حکومت کی نفرت انگیز سیاست کو رد کرنا ہوگا۔